عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
دل کی محبتوں کا خزینہ بنا لیا
اب زندگی کا یہ ہی قرینہ بنا لیا
ہم سے پہنچ نہ پائے جو شہرِ حبیب میں
انہوں نے شہرِ دل کو مدینہ بنا لیا
طوفاں مصیبتوں کا ہوا سر سے جو بلند
نامِ نبیﷺ کو ہم نے سفینہ بنا لیا
دل میں بسا کے اسمِ محمدﷺ کے نور کو
بے نور آنکھ تھی جسے بینا بنا لیا
آنسو بھی اب نکلتے نہیں ان کی یاد میں
آنکھوں کو جیسے مشکِ سکینہؑ بنا لیا
ایسے بسا لی ان کی محبت نگاہ میں
لمحے کو طول دے کے مہینہ بنا لیا
صفدر ہمدانی
No comments:
Post a Comment