عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
صد شکر کہ توفیق ملی رب کی طرف سے
صد فخر مشرّف ہوا مدحت کے شرف سے
لمسِ قدمِ شاہﷺ کے اعجاز سے، ذرے
آتے ہیں نظر پارۂ خورشید بکف سے
اک دُرِّ یگانہ کا تفرد ہے مسلم
گو نکلے بہت گوہرِ نایاب صدف سے
سرکارﷺ! ہو رخ توسنِ اقدس کا ادھر بھی
ہم بھی ہیں سرِ راہ پڑے جنسِ خذف سے
ہونٹوں پہ ہیں "اَلبَدرُ عَلَینا" کے ترانے
آواز ملاتا ہے دل، آوازۂ دف سے
اے گردشِ ایام! نہ کر میرا تعاقب
کہہ دوں گا ابھی جا کے شہنشاہِ نجف سے
آتی ہے صدا سینۂ مہتاب سے رضوی
کچھ دور نہیں غمزۂ رحمت کے ہدف سے
نورالہدیٰ رضوی
No comments:
Post a Comment