Wednesday 16 October 2024

میرے کملی والے کی شان ہی نرالی ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


میرے کملی والےﷺ کی شان ہی نرالی ہے

دو جہاں کے داتا ہیں، سارا جگ سوالی ہے

خُلد جس کو کہتے ہیں میری دیکھی بھالی ہے

سبز سبز گنبد ہے،۔ اور سنہری جالی ہے

چاند کی طرح ان کو ہم کہیں تو مجرم ہیں

کیونکہ ان کی چوکھٹ پر چاند خود سوالی ہے

دھوپ ٹھنڈی ٹھنڈی ہے چھاوؔں مہکی مہکی ہیں

شہرِ مصطفیٰﷺ تیری بات ہی نرالی ہے

وہ بلال حبشی ہوں یا اویس قرنی ہوں

ان پہ مرنے والوں کی ہر ادا نرالی ہے

ہر طرف مدینے میں بھیڑ ہے فقیروں کی

ایکﷺ دینے والا ہے کُل جہاں سوالی ہے

ہم گناہ گاروں کو رب سے بخشوا لیں گے

ان کے رب نے کب ان کی کوئی بات ٹالی ہے


راز الہ آبادی

No comments:

Post a Comment