گناہ اپنے اپنے، ثواب اپنا اپنا
کتاب اپنی اپنی، عذاب اپنا اپنا
مقدر کا رونا ہے کیسا کہ سب نے
کِیا تھا اگر انتخاب اپنا اپنا
بھرم بھی ہیں درکار جینے کو شاید
کہ خواب اپنے اپنے، سراب اپنا اپنا
نقاب اپنی اپنی لگا کے سبھی نے
چھپایا سبھی نے، عذاب اپنا اپنا
ملا زندگانی میں کیا نہ ملا کیا
لگایا سبھی نے حساب اپنا اپنا
نہ پوچھو کہ مطلب ہے کیا زندگی کا
سوال ایک ہی ہے، جواب اپنا اپنا
منموہن عالم
No comments:
Post a Comment