عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
سر میرا نہیں ہرگز دستار کا دیوانہ
کیونکہ یہ ہے آقاﷺ کی پیزار کا دیوانہ
کشکول نگہ بھر دے دیدار کی دولت سے
آمین کہے، ہے جو دیدار کا دیوانہ
درباری نہیں اس کو سردار کہا جا
جو ہے مِرے آقاﷺ کے دربار کا دیوانہ
جو شخص ہے دنیا میں بازار کا شیدائی
بن جائے مدینے کے بازار کا دیوانہ
ہم دونوں میں اے ناصح ہے فرق تو بس اتنا
تُو خُلد کا شیدائی، میں یار کا دیوانہ
اے ہوش و خرد والو! اللہ تمہیں رکھے
دیوانہ کہو لیکن سرکارﷺ کا دیوانہ
کچھ عاشق جنّت ہیں کچھ عاشق گلشن ہیں
جاوید مدینے کے ہے خار کا دیوانہ
جاوید صدیقی گونڈوی
No comments:
Post a Comment