عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
یہ فرش و عرش کیا ہے، اللہ جانتا ہے
پردوں میں کیا چھُپا ہے، اللہ جانتا ہے
جو بھی بُرا بھلا ہے، اللہ جانتا ہے
بندوں کے دل میں کیا ہے، اللہ جانتا ہے
لاکھ اپنے دل کا سِکہ دنیا سے تو چھُپائے
کھوٹا ہے یا کھرا ہے، اللہ جانتا ہے
جا کر جہاں سے واپس آتا نہیں ہے کوئی
وہ بام کون سا ہے؟، اللہ جانتا ہے
یہ صبح و شام دیکھو یہ دُھوپ چھاؤں دیکھو
سب کیوں یہ ہو رہا ہے؟ اللہ جانتا ہے
نیکی بدی کو اپنی کتنا ہی تُو چھُپائے
اللہ کو پتا ہے،۔ اللہ جانتا ہے
قسمت کے نام کو سب جانے نہیں ہیں اختر
قسمت میں کیا لکھا ہے، اللہ جانتا ہے
اختر آزاد
No comments:
Post a Comment