وہ اک تاجر ہے تاجر کیا کرے گا
کسی بھی چیز کا سودا کرے گا
وہ جس نے دل نہیں توڑا کسی کا
خدا اس کے لیے اچھا کرے گا
اسے تم آستیں کا سانپ سمجھو
یقیناً ایک دن دھوکا کرے گا
ابھی میں کچھ نہیں کہہ سکتا تم سے
کہ وہ کس وقت کیا وعدہ کرے گا
تو اس سے ایک پل مل لے جو شارق
ہزاروں سال تک مہکا کرے گا
مسیح الدین شارق انصاری
No comments:
Post a Comment