تیرے نیناں کی تیر اندازی
ہو گیا ہے مراد بھی راضی
جنگ ہے حسن و عشق میں جاری
دیکھیے جیت لے کون بازی
تیری آنکھوں سے معرکہ آراء
کچھ شہید اور کچھ ہوئے غازی
ہاتھ ہاتھوں میں کوئی دیکھا تو
یاد اپنا بھی آ گیا ماضی
جیتے جی میں بھی مر نہ جاؤں مراد
جان قبضے میں لے گئی جازی
علی مراد
No comments:
Post a Comment