Friday, 1 August 2025

جسے تیرے غم نے سنوارا نہیں ہے

 جسے تیرے غم نے سنوارا نہیں ہے

نہیں ہے وہ آنسو ہمارا نہیں ہے

کٹے زندگی دوسروں کے کرم پہ

ہمیں ایسا جینا گوارا نہیں ہے

بتاؤ ہمیں اب تمہیں یہ بتاؤ

کہاں ہم نے تم کو پکارا نہیں ہے

کہیں سایۂ گل میں تم سو نہ جانا

یہ طوفاں ہے طوفاں کنارا نہیں ہے

بہاریں بھی گلشن میں آئی ہیں لیکن

ابھی تک گلوں کو نکھارا نہیں ہے

وہاں سب کو اپنا بنانا ہے مظہر

جہاں آج کوئی ہمارا نہیں ہے


حکیم مظہر سبحان عثمانی زخمی


No comments:

Post a Comment