Friday, 1 August 2025

دراز کر رہے ہو ظلم کی رسی کتنی

 وقتِ ابتلاء ابتلائے وقت


تیرا گریباں، تیرا دامن، تیرا آشیاں زد پہ

اب اگر ظلم کے ہاتھ نہ روکے تُو نے

اس سے پہلے کہ آس و یاس یک جان ہو جائیں

اس سے پہلے کہ سب کے سب بے اماں ہو جائیں

سرعت سے اسی قدر لپیٹی جائے گی

دراز کر رہے ہو ظلم کی رسی کتنی


فوزیہ بشیر علوی

No comments:

Post a Comment