Friday, 1 August 2025

اے یاد نبی مجھ کو رلانے کے لیے آ

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


سب رنج و الم دل سے بھلانے کے لیے آ

اے یادِ نبیﷺ مجھ کو رلانے کے لیے آ

اے گنبدِ خضرا کے ضیاء بار تصور

تُو پیاس نگاہوں کی بجھانے کے لیے آ

آواز لگاتا ہوں تجھے میری قضا سن

طیبہ میں مجھے چھوڑ کے جانے کے لیے آ

اے بادِ صبا شہرِ مدینہ سے گزر کر

اک شمعِ یقیں دل میں جلانے کے لیے آ

طیبہ سے یہ پیغام بھی آئے گا کسی روز

تنویر! انہیں نعت سنانے کے لیے آ


تنویر جمال عثمانی

No comments:

Post a Comment