عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
سب رنج و الم دل سے بھلانے کے لیے آ
اے یادِ نبیﷺ مجھ کو رلانے کے لیے آ
اے گنبدِ خضرا کے ضیاء بار تصور
تُو پیاس نگاہوں کی بجھانے کے لیے آ
آواز لگاتا ہوں تجھے میری قضا سن
طیبہ میں مجھے چھوڑ کے جانے کے لیے آ
اے بادِ صبا شہرِ مدینہ سے گزر کر
اک شمعِ یقیں دل میں جلانے کے لیے آ
طیبہ سے یہ پیغام بھی آئے گا کسی روز
تنویر! انہیں نعت سنانے کے لیے آ
تنویر جمال عثمانی
No comments:
Post a Comment