Wednesday 16 November 2016

اک شان جنوں سے ہے پذیرائی ہماری

اک شانِ جنوں سے ہے پذیرائی ہماری
اب ترکِ محبت میں ہے رسوائی ہماری
مِل اپنی تمنا کی تب و تاب میں ہم سے
دیکھ اپنے خد و خال میں رعنائی ہماری
ہر صبح کسی رخ کے بلاوے پہ گئے ہم
ہر شام کو مقتل سے خبر آئی ہماری
ہم جسکی نظر میں نہ خبر میں رہے یوسفؔ
کیوں اس کو رلانے لگی تنہائی ہماری

یوسف حسن

No comments:

Post a Comment