Friday, 1 October 2021

مرے شعور کو اس طرح ورغلایا گیا

 مِرے شعور کو اس طرح ورغلایا گیا

کوئی وجود نہیں تھا مگر دکھایا گیا

کسی طرح بھی نہ آسیبِ مفلسی اُترا

دُعا بھی کی گئی، تعویذ بھی پلایا گیا

نہ جانے کیوں مِری تشکیل ہی نہیں کی گئی

زمیں کا چاک یونہی بے سبب گُھمایا گیا

مجھے خبر ہے چھناکے سے ٹُوٹ جائے گا

میں آئینے کو اگر دیر تک دکھایا گیا

نہ جانے پچھلے جنم کون سی خطا ہوئی تھی

کہ اس جنم میں مجھے آدمی بنایا گیا ہے


مظہر سید

No comments:

Post a Comment