ہر گلی لے کے نکلتے ہیں علم غازی کا
مشکلو تیر جفاؤں کے چلاؤ آؤ
اسمِ عباس کی سینے پہ سپر رکھتے ہیں
گھیر لیتی ہے کبھی گردشِ دوراں جو ہمیں
درعباس پہ خاموشی سے سر رکھتے ہیں
ہر گلی لے کے نکلتے ہیں علم غازی کا
صفِ دشمن کو یونہی زیر و زبر رکھتے ہیں
سیدہ رباب عابدی
No comments:
Post a Comment