Wednesday 27 October 2021

شرح غم حیات کہاں سے کریں شروع

 شرحِ غمِ حیات کہاں سے کریں شروع؟

الجھن میں ہیں کہ بات کہاں سے کریں شروع

ہے داستاں طویل بہت،۔ وقت مختصر

اے عمرِ بے ثبات! کہاں سے کریں شروع

پھر بے رُخی سے آ کے وہ پہلو نشیں ہوئے

ہم بے خودی میں بات کہاں سے کریں شروع

اب مے کدے میں جائیں کہ صحرا کا رُخ کریں

آوارگی کا سات کہاں سے کریں شروع

گھیرے میں لیں زمیں کہ فلک کو لپیٹ میں

تسخیرِ کائنات کہاں سے شروع کریں

سر پیٹنے لگیں، کہ گریباں کو پھاڑ دیں

ماتم یہ میرے ہات کہاں سے شروع کریں

صادق! وہ آ کے وقتِ اجل ملتفت ہوئے

اب تو بتا حیات کہاں سے شروع کریں


ولی صادق

No comments:

Post a Comment