Sunday 24 October 2021

ٹوٹ جائے گی تیغ نفرت کی

 ٹوٹ جائے گی تیغ نفرت کی

آسماں نے اگر حمایت کی

سر ابھارا خزاں کے پہلو سے 

شاخ پر کونپلوں نے ہمت کی

نیند کا فائدہ اٹھاتے ہوئے 

خواب نے ذہن پر حکومت کی 

اس جگہ لفظ ہیچ تھے آکاش 

آنسوؤں نے جہاں سفارت کی


احمد سبحانی آکاش

No comments:

Post a Comment