عارفانہ کلام منقبت سلام مرثیہ نذرِ بارگاہِ شبیہِ رسول پاکﷺ
تکبیرِ ذوالجلال ہے لیلٰیؑ کی گود میں
کتنا حسِین لال ہے لیلٰی کی گود میں
یٰسینؐ، وَ المزملؐ، و طہٰؐ، و اِنّمَاﷺ
ہر نقش کی دھمال ہے لیلٰی کی گود میں
آغوشِ عالیہؑ میں پلے گا یہ ماہتاب
فی الحال جو ہِلال ہے لیلٰی کی گود میں
افلاک پر فرشتوں کی خیرہ ہوئی نظر
کِن موتیوں کا تھال ہے لیلٰی کی گود میں
نورِ خدا میں لپٹا ہوا نور مصطفےؐﷺ
عصمت بھی مالامال ہے لیلٰی کی گود میں
نامِ علیؑ ہے اور شبیہِ رسولِ پاکﷺ
دونوں کی ہی مثال ہے لیلٰی کی گود میں
اٹھارہ سال پالی گئی ہے یہ، وہ اذاں
باطل کا انتقال ہے لیلٰی کی گود میں
پروردگارِ حُسن کا کوئی نہیں جواب
مشکل سا اک سوال ہے لیلٰی کی گود میں
اکبرؑ کو خلق کر کے ہے مغرور کبریاء
تخلیق کا کمال ہے لیلٰی کی گود میں
کوثر برس رہی ہے محمدﷺ کی آل پر
عترت ہوئی نہال ہے لیلٰی کی گود میں
شبیرؑ جانتے ہیں الہٰی مزاج نقش
کیا سرِّ خدو خال ہے لیلٰی کی گود میں
اسلام مطمئن ہوا ہے آج اس لیے
اب اس کا اندمال ہے لیلٰی کی گود میں
یوسفؑ کو دیکھ کر کہا قرآن نے رباب
اک منتہا جمال ہے لیلٰی کی گود میں
سیدہ رباب عابدی
No comments:
Post a Comment