مجھے نظم ہونا نہیں
میں وہ سانحہ ہوں جسے
سننے والے کی حسِ سماعت
چلی جاتی ہے
جسے پڑھنے والے کی بینائی
بچتی نہیں
جسے لکھنے والے لکھیں تو
وہ پوروں سے محروم ہو جاتے ہیں
مگر میں تواتر سے ہوتا ہوں
ہوتا رہوں گا
کہ میرے لیے اس خرابے میں اسباب کی
کوئی قلت نہیں
کبیر اطہر
No comments:
Post a Comment