Wednesday, 2 March 2022

مجھے نظم ہونا نہیں

 مجھے نظم ہونا نہیں


میں وہ سانحہ ہوں جسے

سننے والے کی حسِ سماعت

چلی جاتی ہے

جسے پڑھنے والے کی بینائی

بچتی نہیں

جسے لکھنے والے لکھیں تو

وہ پوروں سے محروم ہو جاتے ہیں 

مگر میں تواتر سے ہوتا ہوں

ہوتا رہوں گا

کہ میرے لیے اس خرابے میں اسباب کی

کوئی قلت نہیں 


کبیر اطہر

No comments:

Post a Comment