Tuesday, 1 March 2022

ڈھلکے ڈھلکے آنسو ڈھلکے

 ڈھلکے ڈھلکے آنسو ڈھلکے 

چھلکے چھلکے ساغر چھلکے 

دل کے تقاضے ان کے اشارے 

بوجھل بوجھل ہلکے ہلکے 

دیکھو دیکھو دامن الجھا 

ٹھہرو ٹھہرو ساغر چھلکے 

ان کا تغافل ان کی توجہ 

اک دل اس پر لاکھ تہلکے 

ان کی تمنا ان کی محبت 

دیکھو سنبھال کے دیکھو سنبھل کے

غم نے اٹھائے سیکڑوں طوفاں 

دل نے بسارا لاکھ مچل کے 

پل میں ہنساؤ، پل میں رلاؤ 

پل میں اجالے پل میں دھندلکے 

ہم نے سمجھا تم نے جانا 

دل نے مچائے لاکھ تہلکے 

لاکھ منایا لاکھ بھلایا 

نین کٹورے بھر بھر کر چھلکے 

کتنے الجھے کتنے سیدھے 

رستے ان کے رنگ محل کے 


ادا جعفری

No comments:

Post a Comment