Tuesday, 1 March 2022

دل کے صحرا میں کھوئے ہوئے دوستو سوچنا چھوڑ دو

 دل کے صحرا میں کھوئے ہوئے دوستو! سوچنا چھوڑ دو

اپنے سائے کی رہ میں نہ دیوار ہو سوچنا چھوڑ دو

خود ہی صدمہ بنے، اپنے احساس کا، تم نے سوچا بھی کیا

اور سوچو تو خود بھی تماشا بنو، سوچنا چھوڑ دو

چاندنی رات میں، کیا کسی نے کہا، کیا کسی نے سنا

عہدِ ماضی کے خونیں بھنور سے بچو، سوچنا چھوڑ دو

کون ہے بے وفا، کون ہے با وفا، کس کو دوگے سزا

زندہ رہنا ہی ہے گر، تو میری سنو، سوچنا چھوڑ دو

تم کہاں تک سمیٹو گے، تنہائیاں، دل کی ویرانیاں

یاد کی پتیوں کو بکھرنے ہی دو، سوچنا چھوڑ دو

تم بھی کس کس قیامت کو روکو گے اس زندگی کے لیے

غم کے صورت گرو، درد کے شاعرو، سوچنا چھوڑ دو

ٹوٹتے خواب، اجڑے گلستاں نہیں پھر سے آباد ہوں

اب نہ گزری بہاروں کو آواز دو، سوچنا چھوڑ دو

زندگی ہے عطا اک فقط حادثہ، دل کی دنیا ہے کیا

اپنے احساس کے دکھ اٹھاتے رہو، سوچنا چھوڑ دو


عطا شاد

No comments:

Post a Comment