Tuesday, 1 March 2022

تیری یادوں کا یہ بادل تو کبھی چھٹتا نہیں

 کچھ تو بولو


کچھ تو بولو کہ

میرے دل کے نہاں خانوں میں

تیری یادوں کی شمع

آنچ دئیے جاتی ہے

یاد آتی ہے

تیرے لہجے کی بے ساختگی

اور

تیری مسکان میری جان لیے جاتی ہے

کئی صدیوں پہ پھیلا ہجر ہے

جو مرتا نہیں

تیری یادوں کی پٹاری

روز لیتی ہے سانس

تیری یادوں کا یہ بادل

تو کبھی چھٹتا نہیں


پونم نورین گوندل

No comments:

Post a Comment