اے میرے ہمدمو، اے با اصولو
میں جیسا ہوں، مجھے ویسا قبولو
یوں فارغ بیٹھنا بھی خوب، لیکن
ذرا ُاٹھو، ستاروں کو ہی چُھو لو
تمہاری پھر ضرورت پڑ رہی ہے
گئے وقتوں کے اے سچے رسولو
کہیں اک پنکھڑی میرے لیے بھی
مہکتے، لہلہاتے، سُرخ پُھولو
تمہیں یاروں نے بھیجے ہیں جو تنہا
وہ غم تم آگے بڑھ بڑھ کے وصولو
میر تنہا یوسفی
No comments:
Post a Comment