Thursday 25 August 2022

دل کے ویران کھنڈر میں اک شجر کے تلے

 پچھتاوا


دل کے ویران کھنڈر میں

اک شجر کے تلے

ایک اجڑی لحد

چیختی ہے سنو

ہائے، آئے ہو اب

جب کفن کے رَسن میں 

یہ نازک بدن خاک میں مِل گیا

کیوں جلاتے ہو اب

میرے کتبے کے سائے میں تم یہ دیا

اے مِرے ہم نفس

اے مِرے دل و جاں

اے مِرے مہرباں

پھول کی پتیوں اور تپتے ہوئے آنسوٶں سے 

لحد کو سجانے کا کیا فائدہ

ایسے دل کو جلانے کا کیا فائدہ

اب تِرے لوٹ آنے کا کیا فائدہ

اب تِرے لوٹ آنے کا کیا فائدہ


محسن علی جعفری

No comments:

Post a Comment