Tuesday, 23 August 2022

حد سے فزوں جو ظلمت نفس بشر ہوئی

 بیان در آمد مصطفیٰﷺ


حد سے فزوں جو ظلمتِ نفسِ بشر ہوئی

پہلوئے آمنہؑ سے سحر جلوہ گر ہوئی

اب جس کی کوئی شام نہیں، وہ سحر ہوئی

خوش کیوں نہ ہو خلیلؑ، دعا بار ور ہوئی

اُبھرا جو آفتاب اندھیرے ہوا ہوئے

ابلیس سے خود اس کے پجاری خفا ہوئے

*

بدلا مزاجِ زیست، بدلنے لگی فضا

روشن ہوئے چراغ اندھیروں کا دم گھٹا

باغِ عمل میں چلنے لگی عدل کی ہوا

منزل کی سمت راہ نے عزمِ سفر کیا

کانٹے ہٹائے، راہ کو ہموار کر دیا

فتنوں کی آگ کو گل و گلزار کر دیا


سردار نقوی

No comments:

Post a Comment