عارفانہ کلام منقبت سلام مرثیہ امام حسینؑ
نوکِ سناں پہ کون یہ قاری سوار ہے
شبیرؑ انقلاب کا پروردگار ہے
پھیلے ہوئے ہیں نوحے فضاؤں میں آجکل
عالم تمام غم میں تِرے اشکبار ہے
زینبؑ پکار اٹھی، مِرے بھائی! تیری خیر
خیموں میں خالی آیا تِرا راہوار🐎 ہے
صغراؑ یہ رو کے کہتی تھی اکبرؑ تیرے نثار
وقتِ نزع ہے، آ کہ تیرا انتظار ہے
زہراؑ کی گود کا ہے یہ پالا ہوا حسینؑ
سینے پہ آج جس کے یہ قاتل سوار ہے
اختر چنیوٹی
اختیار حسین
No comments:
Post a Comment