Saturday, 27 August 2022

دن کے اجالے میں رات ڈھونڈتے ہو

 دن کے اجالے میں رات ڈھونڈتے ہو

سمندروں میں قطرۂ حیات ڈھونڈتے ہو

پڑھ کر کتابیں📚 ہزار دوستو

پتھروں میں خدا کی ذات ڈھونڈتے ہو

اور کرنے کے لیے مراسم ترک

کوئی چھوٹی سی بات ڈھونڈتے ہو

جب کچھ بویا ہی نہیں زمیں میں

تو کون سے ثمرات ڈھونڈتے ہو

مفر نہیں موت سے پھر کیوں خاکی

جینے کے لیے آبِ حیات ڈھونڈتے ہو


وسیم احمد خاکی

No comments:

Post a Comment