چلے تھے آگ جلانے یہاں ہے راکھ ملی
مملکت خداداد میں کہاں غیر کو ساکھ ملی
وہ جو کہتے ہیں سپر ہیں وہ دنیا بھر کے لیے
ملی نہ عزت انہیں اور ذلت ہر پل لاکھ ملی
خدا ہی مالک ہے ہر چار و ناقص کا مگر
اس کے ماننے والوں کو ہمیشہ ہی ساکھ ملی
عبرتیں سمیٹ لو کہ دور قریب ہے اب
وہاں سے بھاگنے کی کوئی نہ جاکھ ملی
یہ دین کا نام باقی ہے جن کے دم سے یارب
انہیں دربار خداوند میں ہمیشہ عزت لاکھ ملی
اویس احمد
No comments:
Post a Comment