Friday, 26 August 2022

ہر ایک دور میں حق کے نقیب ہیں ہم لوگ

 ہر ایک دور میں حق کے نقیب ہیں ہم لوگ

قسم خدا کی بڑے خوش نصیب ہیں ہم لوگ

یہ اور بات، ہم اس کو رفیق سمجھے تھے

یہ اور بات، وہ سمجھا رقیب ہیں ہم لوگ

زبان کاٹ نہ لے شب کا شہریار کہیں

خطا یہ ہے کہ سحر کے خطیب ہیں ہم لوگ

ہمارے پاس، انا لا زوال دولت ہے

سمجھ رہا ہے زمانہ غریب ہیں لوگ

ہمارا نام شہیدوں کی صف میں شامل ہے

فرازِ دار سے اتنے قریب ہیں ہم لوگ

ہمی ہیں صاحبِ سجادۂ قلم ناظم

ادب سے سر کو جھکاؤ ادیب لوگ ہیں ہم


ناظم جعفری

No comments:

Post a Comment