Friday 26 August 2022

پڑ گیا ہوں آ کے میں بیمار عیسیٰ خیل میں

یہ غزل پڑھ کر کچھ کچھ سمجھ آیا کہ عطاءاللہ عیسیٰ خیلوی کے دردیلے گیتوں کی کیا وجہ ہو سکتی ہے 


پڑ گیا ہوں آ کے میں بیمار عیسیٰ خیل میں

خوش ہے مجھ کو بھیج کر سرکار عیسیٰ خیل میں

ذرے ذرے سے ٹپکتی ہے یہاں بے گانگی

اجنبی سے ہیں در و دیوار عیسیٰ خیل میں

میٹھے پانی کو ترستے ہیں یہاں کے مرد و زن

زندگی ہے وادئ پُر خار عیسیٰ خیل میں

جلد لیجیے گا خبر یہ بے رُخی اچھی نہیں

مر نہ جائے قوم کا معمار عیسیٰ خیل میں


انجم جعفری

No comments:

Post a Comment