Friday 26 August 2022

دور ہوں ان سے سزا ہے یہ بھی

عارفانہ کلام نعتیہ کلام


دور ہوں انؐ سے، سزا ہے یہ بھی

پاس ٹھہروں انؐ کے دعا ہے یہ بھی

اہلِ نسبت کو وہﷺ پہچانتے ہیں

میرے مولا کی عطا ہے یہ بھی

اور کیا نکہتِ فردوسِ بریں

بس مدینے کی ہوا ہے یہ بھی

اُنﷺ کا جلوہ نظر آ جائے گا

حشر میں ایک مزا ہے یہ بھی

وہؐ مِرے دل ہی نہیں، جان بھی ہیں

میں نے محسوس کِیا ہے یہ بھی

غم تو ہے عِشقِ نبیؐ میں حاصل

شُکر کر، شُکر کی جا ہے یہ بھی

ہوش کھو بیٹھے نصیر اہلِ نظر

دیکھ لینے کی ادا ہے یہ بھی


سید نصیرالدین نصیر

No comments:

Post a Comment