Saturday, 27 August 2022

کیا ہے میرے دل کی حالت واقعی کیسے کہوں

 کیا ہے میرے دل کی حالت واقعی کیسے کہوں

کیوں ہے میری آنکھ میں اتنی نمی کیسے کہوں

میری اک اک سانس پہ حق ہے مِرے اللہ کا

میں بھلا اس زندگی کو آپ کی کیسے کہوں

کون ہے میرا مخالف کس نے کی ہے مخبری

جانتا ہوں میں بتاؤں گا ابھی کیسے کہوں

شاعری تو واردات قلب کی روداد ہے

قافیہ پیمائی کو میں شاعری کیسے کہوں

یہ جو میرے گھر کے جلنے سے ہوئی ہے چار سو

لوگ کہتے ہیں کہیں میں روشنی کیسے کہوں

سامنے آیا تو ناظم اس نے پہچانا نہیں

فیس بک کی دوستی کو دوستی کیسے کہوں


ناظم بریلوی

No comments:

Post a Comment