Saturday 27 August 2022

زمزم عشق سے دھو دھوکے نکھارے الفاظ

عارفانہ کلام نعتیہ کلام


 زمزم عشق سے دھو دھوکے نکھارے الفاظ

میں نے تب نعتﷺ کی تختی پہ اتارے الفاظ

جن کی جنبش سے بنے نور کے دھارے الفاظ

ان لبوں سے ہیں معنون مِرے سارے الفاظ

ڈال دوں گا سر میزان یہ نعتوں کی بیاض

پورا کر دیں گے مِرے سارے خسارے الفاظ

آج بھی کہتے ہیں آقاﷺ کے مقدس خطبات

موڑ دیتے ہیں یم زیست کے دھارے، الفاظ

جب جلے وادئ ظلمت میں درودوں کےچراغ

نصب کرنے گے کرنوں کے منارے، الفاظ

یا نبیﷺ! ان کو بھی دے دیجیے اعزاز قبول

آج پھر لائے ہیں کچھ تازہ شمارے الفاظ

مضطرب کیوں ہے تلاطم سے، تنجینا پڑھ

تیری کشتی کو لگا دیں گے کنارے الفاظ

نعت سرکارﷺ کی لکھتے رہو ان شاءاللہ

تولے جائیں گے بہشتوں سے تمہارے الفاظ

نذرِ مدحت مِری دربار نبیﷺ تک پہنچی

جنتِ نور کے کرتے ہیں نظارے الفاظ

دست جبریلؑ نے جب خامۂ مدحت تھاما

دامن چرخ بنا لوح، ستارے الفاظ

وعظ فرماتے ہیں منبر پہ رسولِ اُمی

لینے آئے ہیں تمدن کے ادارے الفاظ

رائیگانی کا کوئی خوف نہیں ہے مجھ کو

پا گئے آپﷺ کے مضبوط سہارے، الفاظ

جب بھی دربار محمدﷺ سے بلاوا آئے

ساتھ لے لینا مجھے بھی مِرے پیارے الفاظ

ان کی خدمت میں کروں عرضِ تمنا کیسے

لب پہ آتے ہی نہیں خوف کے مارے، الفاظ

ان کو تاثیر کی خیرات عطا ہو سرکارﷺ

آستاں پر ہیں کھڑے ہاتھ پسارے، الفاظ

میرے حرفوں نے نصیر! آخری منزل پا لی

دل نے جب انؐ کی سماعت سے گزارے الفاظ


نصیر سراجی

No comments:

Post a Comment