عارفانہ کلام نعتیہ کلام
چاہتے ہو کہ کہیں نور برستا دیکھو
جا کے اک بار ذرا شہر مدینہ دیکھو
جسم کو روح کو یک لخت لرزتا دیکھو
سامنے نظروں کے جب گنبد خضرا دیکھو
لوٹ کر روضۂ اقدس سے یہ ہوتا دیکھو
دل جگر ذہن سبھی اپنے کشادہ دیکھو
عشق احمدؐ میں کبھی آنکھ سے نکلے آنسو
عین ممکن ہے کسی قطرے کو دریا دیکھو
آپﷺ پر ختم نبوّت کا ہے اعلان خدا
اے جہاں والو! یہ سرکارؐ کا رتبہ دیکھو
حشر میں نذر! یہی بارِ شفاعت ہو گا
روز و شب کر کے محمدؐ کا وظیفہ دیکھو
نذر فاطمی
No comments:
Post a Comment