Saturday, 29 October 2022

کچھ پتوں کا ایک ہی موسم ہوتا ہے

 کچھ پتوں کا ایک ہی موسم ہوتا ہے

گر سورج کی تمازت انہیں رنگوں کے نور میں نہلا دے

کوئی منہ زور ہوا زندگی کے جھولے میں جھولا دے 

 کبھی آوارہ بارش کے مہکتے، گاتے، چمکتے

قطرے بوسہ دے کر سیراب  کر دیں

کوئی بھٹکی ہوئی چاندنی صحرا کی خاموشی لیے

سمندر کے کنارے سے سرد رات اوڑھ کر

 نور کے قوس قزح  پہنا بھی دے

اے میرے دوست

ان کی صرف صورت بدلتی ہے، حالات نہیں


فرح دیبا اکرم

No comments:

Post a Comment