کچھ پتوں کا ایک ہی موسم ہوتا ہے
گر سورج کی تمازت انہیں رنگوں کے نور میں نہلا دے
کوئی منہ زور ہوا زندگی کے جھولے میں جھولا دے
کبھی آوارہ بارش کے مہکتے، گاتے، چمکتے
قطرے بوسہ دے کر سیراب کر دیں
کوئی بھٹکی ہوئی چاندنی صحرا کی خاموشی لیے
سمندر کے کنارے سے سرد رات اوڑھ کر
نور کے قوس قزح پہنا بھی دے
اے میرے دوست
ان کی صرف صورت بدلتی ہے، حالات نہیں
فرح دیبا اکرم
No comments:
Post a Comment