کوئی بھی میرے زیادہ قریں رہے گا نہیں
رہا بھی تو اسے میرا یقیں رہے گا نہیں
عشق کرتے ہیں ہم، عشق بھی بلا کا عشق
ہمارے ساتھ کوئی مہ جبیں رہے گا نہیں
وہ ایک مجھے رستے پہ دیکھ کر بولے
ادھر ادھر ہی پھرے گا کہیں رہے گا نہیں
وہ عام جا کے رعایا کا حال پوچھتا ہے
زیادہ دیر یہ مسند نشیں رہے گا نہیں
بری نظر سے بچائے خدا اسے شہزاد
ہمارے بعد وہ اتنا حسیں رہے گا نہیں
شہزاد راؤ
No comments:
Post a Comment