Friday 28 October 2022

میرے بے خبر کبھی لے خبر

 میرے بے خبر

کبھی لے خبر

کہ اس جہاں کے سراب نے

کبھی گردشوں کے عذاب نے

میرے اپنے حالِ خراب نے

مجھے کیسے کیسے تھکا دیا

میرے بے رحم

تیری بے رخی، تیری دل لگی

کہوں کیسے دل پہ کیسی  لگی

تیرے مشکلوں سے فرار نے

مجھے قسمتوں سے ہرا دیا


سونیا کانجو

No comments:

Post a Comment