Monday, 31 October 2022

نکل گئی ہوں زمیں کی حد سے

حوصلہ


نکل گئی ہوں زمیں کی حد سے

فلک کی جانب رواں ہوئی ہوں

میں مثل شعلہ ہوئی ہوں پھر بھی

زمانہ سمجھا دھواں ہوئی ہوں

چراغِ خانہ،۔ چراغِ محفل

ہر اک جگہ میں عیاں ہوئی ہوں

فنا کے کتبے بہت ہیں لیکن

تِری بقا کا نشاں ہوئی ہوں


فاطمہ تاج

No comments:

Post a Comment