Thursday 17 November 2022

ظالم نے آرزو کے مطابق نہیں دیا

ظالم نے آرزو کے مطابق نہیں دیا 

اس نے ہمیں دیا بھی تو قلبِ حزیں دیا

سب میرے بعد اس کی طرف دیکھنے لگے 

دنیا کو ایک شخص دیا اور حسیں دیا

اب شہر بھر میں چرچہ ہمارے مکاں کا ہے 

اپنے مکاں کو ہم نے انوکھا مکیں دیا

وقتِ سپردگی میں کوئی آہ مت بھرے 

عورت کے حق کو ہم نے تحفظ نہیں دیا

اصغر ترے لہو پہ کروڑوں سلام ہوں

مجھ جیسے بے یقین کو جس نے یقیں دیا


کامران صالح

No comments:

Post a Comment