Monday 14 November 2022

کیا بنے گا اب استخارے سے

کیا بنے گا اب استخارے سے

دن گزرتا نہیں گزارے سے

اتنی وحشت سے بھر گیا دریا

خوف آنے لگا کنارے سے

دفعتاً آنکھ جب کھلی اس کی

روشنی گر پڑی ستارے سے

میں بھی محفل میں چپ رہا وہ بھی

بات کرتے رہے اشارے سے

اپنی آنکھیں تو منتظر مہدی

منسلک ہیں تیرے نظارے سے


منتظر مہدی 

No comments:

Post a Comment