Thursday 10 November 2022

ہمارے خواب ٹوٹی کشتیوں کے تختے جیسے ہیں

 ہمارے خواب


ہمارے خواب ٹوٹی کشتیوں کے تختے جیسے ہیں

جو نمکیں پانیوں پر لمحہ لمحہ تیرتے ہیں

کوئی منزل نہیں ان کی جسے تعبیر کر لیں

مگر یہ عین ممکن ہے 

سمندر اپنی لہروں پر بٹھا کر ایک دن ان کو

کسی گمنام ساحل کی چمکتی ریت پر چھوڑے

ہوا کے تیز جھونکے

باسی خوشبو کا کوئی لمحہ

تمہارے پاس لے آئیں

یقین جانو

اس ایک پل میں 

ہمارے ٹوٹے خوابوں کو کنارے آپ مل جائیں


میمونہ عباس خان

No comments:

Post a Comment