Thursday 10 November 2022

میں بھی آنکھوں سے کبھی گنبد خضرا دیکھوں

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


میں بھی آنکھوں سے کبھی گنبدِ خضرا دیکھوں

آرزو ہے شہِ بطحاﷺ کا میں روضہ دیکھوں

پہلے مکے میں رہوں پھر میں مدینے جاؤں

کعبے کو دیکھ کے کعبے کا میں کعبہ دیکھوں

مجھ کو بھی اپنی غلامی کا شرف دو آقاﷺ

خاکساروں میں مِرا نام بھی لکھا دیکھوں

سر بسجدہ جہاں رہتے ہیں فرشتے ہر دم

میں بھی سرکارِ دو عالمؐ کا وہ روضہ دیکھوں

مجھ پہ بھی شاہِ دو عالمؐ کی نظر ہو جائے

اوج پر اپنے مقدر کا ستارہ دیکھوں


انجنا سندھیر

No comments:

Post a Comment