Monday 14 November 2022

روٹھو گے بے سبب تو منایا نہ جائے گا

 روٹھو گے بے سبب تو منایا نہ جائے گا

بے جا تمہارا ناز اٹھایا نہ جائے گا

وہ ساتھ لائیں غیر کو گر بزم میں تو کیا

آنکھوں پہ منتوں سے بٹھایا نہ جائے گا

یوں میرے ساتھ بزم میں غیروں کا بیٹھنا

وہ اعتراض ہے کہ اٹھایا نہ جائے گا

ہو گا اثر جو دل میں تو خود جان لیں گے وہ

مشتاق! ہم سے عشق جتایا نہ جائے گا


مشتاق دہلوی

منشی بہاری لال 

No comments:

Post a Comment