Monday, 14 November 2022

نہ رہے تم جو ہمارے تو سہارا نہ رہا

 نہ رہے تم جو ہمارے تو سہارا نہ رہا 

کوئی دنیائے محبت میں ہمارا نہ رہا 

اب کوئی اور زمانے میں سہارا نہ رہا 

جس کو کہتے تھے ہمارا ہے ہمارا نہ رہا 

دے دیا حضرت عیسیٰ نے اسے صاف جواب 

تیرے بیمار کا اب کوئی سہارا نہ رہا 

کیا کہیں حال زمانے کا خلاصہ یہ ہے 

تم ہمارے نہ رہے کوئی ہمارا نہ رہا 

کیا کہوں انجمن ناز کا حال اے بسمل 

سب کے چرچے رہے بس ذکر تمہارا نہ رہا 


بسمل الہ آبادی

سکھ دیو پرشاد

No comments:

Post a Comment