Tuesday, 15 November 2022

تیرا ہجر میرا نصیب ہے تیرا غم ہی میری حیات ہے

 غزل گیت


تیرا ہجر میرا نصیب ہے، تیرا غم ہی میری حیات ہے

مجھے تیری دوری کا غم ہو کیوں، تو کہیں بھی ہو میرے ساتھ ہے

میرے واسطے تیرے نام پر کوئی حرف آئے، نہیں نہیں

مجھے خوف دنیا نہیں مگر، میرے رو برو تیری ذات ہے

تیرا وصل اے میری دلربا، نہیں میری قسمت تو کیا ہوا؟

میری مہ جبیں یہ ہی کم ہے کیا، تیری حسرتوں کا تو ساتھ ہے

تیرا عشق مجھ پہ ہے مہرباں، میرے دل کو حاصل ہے دو جہاں

میری جانِ جاں اسی بات پر، میری جان جائے تو بات ہے


نریش کمار شاد

No comments:

Post a Comment