Tuesday, 14 March 2023

میں ملوں گا تمہیں جب تمہارا دھیان بٹے گا

 میں ملوں گا تمہیں


جب تمہاری آنکھوں سے مصروفیت کی گرد ہٹے گی

جب تمہارا دھیان بٹے گا

اور وقت گزرے گا تیز رفتار گاڑی کی مانند

اپنے آپ میں گم، بھیڑ سے گزرتے ہوئے

یا جب تمہارے چہرے پر 

اچھے دنوں کی سلوٹیں پڑیں گی

اور تمہارے ہاتھ

کسی دوسرے ہاتھ میں جانے کی سکت کھو دیں گے

میں ملوں گا تمہیں

٭

میں ملوں گا تمہیں

کسی اجلی صبح میں جب اچانک بارش برسا کرے گی

جب گرمیوں کی طویل دوپہر ڈھلا کریں گے

اور جب تم چاند راتوں میں چھت پر جاؤ گی

یا پھر سونے سے پہلے موبائل کی جانب دیکھ کر 

کوئی نوٹیفیکیشن نہیں ملے گا

میں ملوں گا تمہیں

٭

میں ملوں گا تمہیں

یہیں کہیں کسی ڈرامے کے کردار کی صورت

یہیں کہیں کسی گزشتہ قصے کی یاد میں قید

یا پھر چلتے چلتے اچانک کسی کی چال دیکھ کر

اور کھو جاؤں گا

جیسے کوئی جنگلی کبوتر چھت پر 

لمحہ بھر کے لیے بیٹھتا ہے اور کھو جاتا ہے

جیسے کھو جاتا ہے خیال 

جب اچانک بیچ میں آواز لگائی جاتی ہے


تنویر حسین

No comments:

Post a Comment