Wednesday 15 March 2023

کنارہ کہیں بھی نہیں ہے

 کنارہ کہیں بھی نہیں ہے


موج کی ماتمی لے کا کہنا ہے یہ

اہل فرقت کے ماتھے پہ میری رفاقت لکھی ہے

فقط ایک رستہ کھلا ہے

مگر دور تک

دلدلوں سے اٹا ہے

کنارہ کہیں بھی نہیں ہے

زندگانی کے اندھے سمندر میں ہم

جس جگہ پر ملے ہیں

یہی ایک لمحہ جزیرہ نما ہے


شاہین مفتی

No comments:

Post a Comment