عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
تمہی سے گلشن مہک رہا ہے تمہاری نکہت گلاب میں ہے
تمہارے جلوے چمن چمن ہیں، تمہی سے گلشن شباب میں ہے
فضا معطر ہے گیسوؤں سے، جبیں کے انوار سے ہے روشن
سجی ہے توصیف ہر زباں پر، تمہاری مدحت کتاب میں ہے
صفات جتنی ہیں لم یزل کی، انہی کا عکسِ جمیل ہو تم
پیمبروں کا کمال سارا، ہر ایک خوبی جناب میں ہے
کیا ہے قدرت نے آشکارا، تمہاری ہستی پہ راز سارا
بس ایک محرم تمہی ہو اس کے سدا جو رہتا حجاب میں ہے
سحاب گہرے نسیم صبح تمہارے لطف و کرم کے لائے
یہ رحمتوں کا اُمڈتا دریا، حرم کے نوری حباب میں ہے
علوم و عرفاں کے بھی خزانے تمہی کو بخشے سبھی خدا نے
نصاب سارا تمہارے دیں کا، تمہارے ایک اک خطاب میں ہے
پلائیں گے خود کنارِ کوثر وہ اپنے ہاتھوں سے جامِ کوثر
جو لطف زینب ملے گا پی کر، کہاں وہ آبِ شراب میں ہے
سیدہ زینب سروری قادری
No comments:
Post a Comment