Monday, 15 May 2023

شرافت چھین لیتی ہے صداقت چھین لیتی ہے

 شرافت چھین لیتی ہے صداقت چھین لیتی ہے

قلمکاروں سے خودداری ضرورت چھین لیتی ہے

ریا کاری سے بچیۓ یہ بہت زہریلی ناگن ہے

یہ ناگن زندگی بھر کی عبادت چھین لیتی ہے

زمانے میں ضروری ہے بہت تعلیم کا ہونا

جہالت آدمی سے آدمیت چھین لیتی ہے

بھری ہو جیب تو انساں نشے میں چُور رہتا ہے

ذرا سی تنگدستی سب نزاکت چھین لیتی ہے

جہاں تک ہو سکے عالم کسی سے قرض مت لینا

میاں! یہ قرضداری خیر و برکت چھین لیتی ہے

اگر جنت کی چاہت ہے تو خدمت شرط ہے ماں کی

اگر ماں روٹھ جاتی ہے تو جنت چھین لیتی ہے


عالم نظامی

No comments:

Post a Comment