شرافت چھین لیتی ہے صداقت چھین لیتی ہے
قلمکاروں سے خودداری ضرورت چھین لیتی ہے
ریا کاری سے بچیۓ یہ بہت زہریلی ناگن ہے
یہ ناگن زندگی بھر کی عبادت چھین لیتی ہے
زمانے میں ضروری ہے بہت تعلیم کا ہونا
جہالت آدمی سے آدمیت چھین لیتی ہے
بھری ہو جیب تو انساں نشے میں چُور رہتا ہے
ذرا سی تنگدستی سب نزاکت چھین لیتی ہے
جہاں تک ہو سکے عالم کسی سے قرض مت لینا
میاں! یہ قرضداری خیر و برکت چھین لیتی ہے
اگر جنت کی چاہت ہے تو خدمت شرط ہے ماں کی
اگر ماں روٹھ جاتی ہے تو جنت چھین لیتی ہے
عالم نظامی
No comments:
Post a Comment