مرے ہاتھوں کی تحریروں میں رکھتا
وہ اپنا خواب تعبیروں میں رکھتا
زباں میری سمجھتا کیا زمانہ
میں اپنی سوچ تصویروں میں رکھتا
چلا کرتا مقدر ساتھ میرے
دعا شامل جو تعبیروں میں رکھتا
نہ ہوتی گر صدی تخریب کاری
میں اپنا خواب تعمیروں میں رکھتا
سبھی الفاظ آصف بولتے خود
سبھی مفہوم تفسیروں میں رکھتا
آصف دسنوی
No comments:
Post a Comment