عارفانہ کلام حمد نعت مقبت
رب نے سن لی مِری فریاد صدا سے پہلے
جب پڑھا میں نے درود ان پہ دعا سے پہلے
دل میں جل اٹھتا ہے طیبہ کے تصور کا چراغ
جب بھی رو لیتا ہوں میں حمد و ثنا سے پہلے
سرور دیںﷺ کو مصیبت میں پکارا جب بھی
آئے امداد کو وہ میری صدا سے پہلے
پہلی خواہش بھی یہی آخری خواہش بھی یہی
دیکھ لوں روضۂ سرکارﷺ قضا سے پہلے
انسیت ایسی ہے ہر صبح پہونچ جاتا ہے
باغ طیبہ میں یہ دل باد صبا سے پہلے
زندگی اتنی وفا مجھ سے خدارا کرنا
موت آئے نہ مجھے ان کی رضا سے پہلے
اب تو پلکوں پہ بٹھاتا ہے زمانہ عالم
پوچھتا کون تھا آقاﷺ کی ثنا سے پہلے
عالم نظامی
No comments:
Post a Comment